Sunday, October 13, 2024
خبریں

کاروانِ امن و محبت

عالمی روحانی تحریک انجمن سرفروشانِ اسلام (رجسٹرڈ)پاکستان اور آل فیتھ سپریچوئیل آرگنائزیشن (رجسٹرڈ)پاکستان کے زیر اہتما م حضرت داتا گنج بخش علی ہجویری ؒ کے دربارِ اقدس پر ہونے والے خود کش دھماکوں کی مذمت کرنے کے لیے کاروانِ امن و محبت کا اہتمام کیا گیا ۔10جولائی بروز ہفتہ کراچی اسٹیشن سے کارواں کا آغاز ہوا جس میں راستے بھر سے ذاکرین اور عوام الناس کی کثیر تعداد شامل ہوتی گئی اور11جولائی بروز اتوار شام 4بجے لاہور اسٹیشن پر سفیرانِ امن و محبت کا فقید المثال استقبال کیا گیا جس میں ملک بھر اور بیرونِ ملک سے آئے ہوئے وفود نے شرکت کی اور حضرت داتا گنج بخش علی ہجویری ؒ کے ساتھ اپنی عقیدت و محبت کا ثبوت دیا ۔اولیاء اللہ کے ماننے والوں کے اس ٹھاٹھیں مارتے ہوئے سمندر میں بچے ،بوڑھے ،جوان اور نوجوانوں کے جمِ غفیر نے شرکت کی ۔اسٹیشن سے ریلی داتا دربار کی جانب روانہ ہوئی تو فضاء اللہ اکبر اور نعرۂ رسالت ﷺکے نعروں سے گونج اُٹھی ۔ریلی کی قیادت عالمی مرکزی امیر وصی محمد قریشی نے کی جبکہ دیگر قائدین میں نائب عالمی امیرمولاناسعید احمد قادری ،حاجی محمد اویس قادری ،حاجی محمد اصغر قادری،حاجی محمد سلیم قادری ،ظفر علی کاظمی ،قمر احمد خان ،لالہ محمد شریف ،سہیل قادری ،عین الدین قادری ،مدثر ریاض ،عظیم دانش ،مسعود جعفری ،عبدالرزاق گوھر و دیگر نے کی جبکہ آل فیتھ کی جانب سے شبیر احمد چیف آرگنائزر آل فیتھ نے ریلی کی قیادت کی ۔
کاروانِ امن و محبت میں مقررین نے خطاب کرتے ہوئے اولیاء اللہ کی تعلیمات پر روشنی ڈالی اور کہا کہ پاکستان کو اولیاء اللہ کی وجہ سے قائم کیا گیا اور اسکے قیام میں اولیاء اللہ کا بہت بڑاہاتھ ہے اور یہ ملک اولیاء اللہ اور ان کے ماننے والے ہی بچائیں گے ۔اولیاء اللہ کے مزارات کوقائم کیا گیااوراولیاء اللہ کابہت بڑاہاتھ ہے اور یہ ملک اولیاء اللہ اور انکے ماننے والے ہی بچائیں گے ۔اولیاء اللہ کے مزارات کو شہیدکرنے والی دجالی قوتوں کو یہ جان لینا چاہیے کہ ہم ان کے سامنے سیسہ پلائی دیوار کی مانند کھڑے ہیں اور ان کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملادیں گے ۔ناموسِ رسالت ﷺسے لے کر ولیوں کے مزارات تک جو ہاتھ بھی ان کی شان میں گستاخی کے لیے اُٹھے گا ،وہ قلم ہو کر رہے گا۔ہماراپیغا م حق پرمبنی ہے کہ آؤ لوگو!اپنے دلوں سے حسد ،حرص،بغض کو نکال کر اپنے من کو پاک کرو۔اپنے دلوں میں اسمِ ذات اللہ کی بوٹی سے اپنے اندر نور پیدا کروجب تمہارے دلوں میں نور پیدا ہوجائے گاتو ہر قسم کی فرقہ پرستی ،مذہبی دہشت گردی وقتل وغارت سے خود بھی بچوگے اور دوسروں کے لیے بھی ایک روشن چراغ کی مانند ہوجاؤگے ۔چوہدری اظہر نواز نے حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ انجمن سرفروشانِ اسلام (رجسٹرڈ)پاکستان پر طرح طرح کی پابندیا ں عائد کی گئیں ،جھوٹے مقدمات قائم کئے گئے اور ہمارے مرشدِ کریم سیّدنا ریاض احمد گوھر شاھی مد ظلہ العالی کی ذات اقدس پر بازاری مولویوں نے فتوے بھی جاری کئے اور توہینِ رسالت ﷺکے جھوٹے کیس بھی بنوائے لیکن اللہ نے اپنے اس درویش کی عزت کو بلند ہی کیا ۔یہ کسی کے گھٹانے سے گھٹنے والی نہیں ہے کیونکہ عزت اللہ کی دی ہوئی ہے ۔ہم نے اپنے اوپر ہونے والے مظالم کو خاموشی سے سہا ہے لیکن اب بات ہمارے عقیدے کی ہے ۔ولیوں کی تعلیمات کو ناماننے والے باطل عناصر کو یہ باور کرا دینا چاہتے ہیں کہ اب ہمارا تم سے کھلا جہاد ہے اور حکومتی ایوانوں میں موجود ان کے خیر خواہوں کو بھی یہ بات سمجھ لینا چاہیے کہ اب کہ ہم اُٹھے ہیں تو اولیاء اللہ کے پیغامِ محبت کوعام کرنے اور معاشرے سے مذہبی دہشت گردی کو ختم کرنے کے لیے اُٹھے ہیں اور اس کے لیے ہماری جانیں بھی حاضر ہیں اور ہمارے لہوکا ایک ایک قطرہ حاضر ہے ۔
کاروان اپنے مقررہ راستے سے ہوتا ہوا لاہور پریس کلب پہنچاجہاں مولانا سعید احمد قادری کی اقتداء میں نمازِ عصر اداکی گئی اور بعد ازاں کارواں اپنے راستے پر رواں دواں رہا ۔کارواں میں شرکاء نے بینرز ،پلے کارڈ اور کتبے اُٹھا رکھے تھے جن پر اولیاء اللہ کی تعلیمات اور دہشت گردی کی مذمت میں نعرے درج تھے ۔شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی قائد وصی محمد قریشی نے کہا کہ آج صبح سے لاہور گرمی میں جھلس رہا تھا اور ہر چرند پرند اور انسان اس گرمی سے پریشان تھالیکن جیسے ہی کاروانِ امن و محبت نے اپنے سفر کا آغاز کیا ۔لاہور شہر کو کالی گھٹاؤں نے اپنی لپیٹ میں لے لیا اور ٹھنڈی ہوائیں چلنا شروع ہوگئیں جو اس بات کا بین ثبوت ہے کہ اولیا ء اللہ اور خصوصاً حضرت داتا گنج بخش علی ہجویری ؒ کی یہ خاص نظرِ کرم ہے ان لوگوں پر جو دور دراز سے سفر کرکے اللہ کے ولیوں سے محبت اور خصوصاً حضرت داتا گنج بخش علی ہجویریؒ سے اپنی عقیدت کا اظہا ر کرنے آئے ہیں ۔ حضرت داتا گنج بخش علی ہجویری ؒ نے ان کو اپنی محبت کی آغوش میں لے لیا ہے اور اولیاء اللہ کایہ فیضا نِ کرم کسی ایک تک ہی محدود نہیں ہے بلکہ جو بھی ان سے عقیدت رکھتاہے وہ اس پر ایسا ہی کرم فرماتے ہیں ۔مزید برآں انہوں نے کہا کہ ملکِ پاکستان ولیوں نے بنایا تھا اور وہی اب اس کی حفاظت بھی کریں گے اور اس میں امن و محبت بھی قائم کریں گے ۔آنے والا دور سیاست کا نہیں روحانیت کادور ہے ،دجالیت کا خاتم ہوگااور ملکِ پاکستان میں امن و محبت کی فضاء قائم ہو گی ۔ہمارا مقصد کوئی سیاست نہیں ہے ،کوئی اقتدار کی ہوس نہیں ہے ،کوئی روپے پیسے کا لالچ نہیں ہے ،فقط ہمارا مقصد ہے کہ اپنے دلوں میں اللہ کانور پیدا کروتاکہ تمہارے اندر وہ بصیرت پیدا ہو سکے جس کی وجہ سے تم اقوام کی رہنمائی کرو گے ۔پاکستان کو ایسے ہی اسلام کا قلعہ نہیں کہاگیا اس کی کچھ حقیقت ہے اوروہ حقیقت یہ ہے کہ یہاں سے ہی روحانیت کاسورج طلوع ہوگا۔
کھول کر آنکھیں مرے آئینۂ گفتارمیں
آنے والے دور کی دھندلی سی اک تصویر دیکھ
کھول آنکھ ،زمیں دیکھ ،فلک دیکھ، فضا دیکھ
مشرق سے اُبھرتے ہوئے سورج کو ذرا دیکھ
(علامہ اقبال )ؒ
تونے پوچھی ہے امامت کی حقیقت مجھ سے
حق تجھے میری طرح صاحبِ اسرار کرے
دکھا کہ دنیا کی حقیقت تجھ کو
تیرا جینا اور بھی دشوار کرے
(علامہ اقبال ؒ )
کاروانِ امن و محبت کا داتا دربارپہنچنے پر دربار کے خلیفہ میاں اعجاز نے خیر مقدم کیا اور سرفروشوں کے اس جذبۂ سرفروشی کو سراہتے ہوئے ان کو ہدےۂ تبریک پیش کیا۔انتظامیہ کی جانب سے راستوں میں مکمل تعاون فراہم کیا گیا اور ملک بھر کے پریس اور الیکٹرونک میڈیا نے کاروانِ امن و محبت کو بھرپور کوریج دی اور کاروانِ امن و محبت کو براہ راست نشر کیا۔

جاری کردہ
شعبہ نشرواشاعت

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *