Monday, November 18, 2024
خبریں

قانون توہینِ رسالتﷺ میں ترمیم کیوں؟

پاکستان توہین رسا لت ایکٹ پر نظرثانی کرے: سابق برطانوی میئر
عدلیہ،پولیس،فوج سمیت ڈپلومیٹک مشن کے اعلیٰ عہدوں پراقلیتوں کی نما ئندگی کو یقینی بنایا جا ئے
برطانوی وزیراعظم ڈیوڈکیمرون نے بھارت کو خوش کرنے کیلئے بیان دیا: جیمزشیراکی میڈیا سے گفتگو
لندن(آن لائن)سابق برطانوی میئر جیمز شیرانے توہین رسالت ایکٹ پر تحفظات کا اظہارکرتے ہوئے حکومت سے اس ایکٹ پر 1973ء کے آئین کے تحت نظرثانی کرنے کامطا لبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں عدلیہ ،پولیس، فوج ،بیورو کریسی سمیت ڈپلومیٹک مشن کے اعلیٰ عہدوں پراقلیتوں کی نما ئندگی کو یقینی بنا یا جائے۔برطانوی وزیراعظم نے بھارت کو خوش کرنے کیلئے پاکستان کیخلاف بیان دیا۔ عالمی برادری پاکستان پرشک کرنے کاسلسلہ فورًابند کرے ۔صدرزداری کی طرف جوتااچھالنے سے بدنامی پاکستان ہی کی ہوئی ہے ۔سیاست دانوں کے اثاثے پاکستان لانے سمیت ان کااحتساب غیرجانبدار طریقے سے کیاجا ئے۔ اس امرکااظہارانہوں نے پا کستان میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

مذکورہ بالا خبر(جو کہ ایکسپریس اخبار میں 10-08-2010کو شائع ہوئی ،اس خبر میں قانون توہینِ رسالتْ ﷺمیں ترمیم کا مطالبہ کیا گیا ہے ۔آل فیتھ سپریچوئیل آرگنائزیشن (رجسٹرڈ)گزشتہ 10سالوں سے اس پر کام کررہی ہے اور کبھی اس میں کامیاب ہو جاتی ہے اور کبھی فرقہ پرست مولویوں ،سیاسی فرعونوں یا جھوٹی چوہدراہٹ کے خواہشمند سیاست دانوں کی مخالفت کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔آل فیتھ سپریچوئیل آرگنائزیشن (رجسٹرڈ)اس قانون میں کسی بھی قسم کی تبدیلی کی خواہاں نہیں بلکہ اسکے غلط استعمال کے خلاف ہے ۔آل فیتھ سپریچوئیل آرگنائزیشن (رجسٹرڈ)کا ہمیشہ سے یہ موقف رہاہے اور آج بھی اسی پہ قائم ہے کہ اس قانون کو غلط طور پر استعمال کرنے والے لوگوں کے خلاف کاروائی کی جائے کیونکہ اگر کسی پر کسی فتنہ پرور مولوی ،کسی سیاسی فرعون نے ذاتی فائدہ یا منفعت حاصل کرنے کے لیے کوئی مقدمہ قائم کیا ہے اور اس میں اس نے اس قانون کی غلط طور پر مدد حاصل کی ہے تو پھر اصل گستاخِ رسول ﷺتو وہ ہے ۔اس پر 295/Cلگنی چاہیے اوراسے سرِ عام پھانسی دی جانی چاہیے۔
آل فیتھ سپریچوئیل آرگنائزیشن (رجسٹرڈ)پاکستان نے 10جنوری 2001کو پورے ملک میں پرامن احتجاج سے اس تحریک کاآغاز کیا اور آج دس سال بعد بھی ہر فورم پر یہ بات پہنچانے کی کوشش کی ہے کہ توہینِ رسالت ﷺکے قانون 295/ABCکے غلط استعمال کو ختم کیا جائے لیکن اس میں سب سے بڑی رکاوٹ ہمارے وہ علماء سو ہیں جو اس کو ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کرتے ہیں اور مذہبی دہشت گردی کرتے ہیں ۔ان خیالات کا اظہار چیف آرگنائزر آل فیتھ سپریچوئیل آرگنائزیشن (رجسٹرڈ)پاکستان جناب شبیر احمد نے نمائندہ آل فیتھ میگزین ودیگر اراکین و کارکنا ن سے اپنے خطاب میں کیا ۔

جاری کردہ
شعبہ نشرواشاعت

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *